News Views Events

قومی اسمبلی : اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا بل منظور

0

اسلام آ باد:قومی اسمبلی نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا ترمیمی بل 2025ء کثرت رائے سے مںظور کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا ترمیمی بل 2025ء پیش کیا گیا جو کہ رومینہ خورشید عالم نے پیش کیا۔

اسپیکر نے بل پر رائے شماری کرائی جس کے بعد بل منظور کیے جانے کا اعلان کیا۔

اپوزیشن کے کسی رکن نے تنخواہ و الاؤنسز ترمیمی بل کی مخالفت نہیں کی۔

واضح رہے کہ آج اجلاس کے لیے 52 نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق سیشن کے دوران 14بل قومی اسمبلی میں پیش کیے جائیں گے اور 2 بلوں کی منظوری دی جائے گی۔

قومی اسمبلی کمیٹی نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ و مراعات 5 لاکھ 19 ہزار کرنے کی منظوری دے دی
قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہ اور مراعات وفاقی سیکرٹری کے برابر کرنے کی منظوری دے دی۔ذرائع کے مطابق فنانس کمیٹی کی ایم این ایز اور سینیٹرز کی تنخواہ و مراعات میں اضافے کی منظوری دی ہے، اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے متفقہ منظوری دی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم این اے اور سینیٹر کی تنخواہ و مراعات 5 لاکھ 19 ہزار مقرر کرنے کی منظوری دی اور اسپیکر نے فنانس کمیٹی کی سفارشات وزیراعظم شہبازشریف کو بھجوا دیں۔تنخواہوں اور مراعات کے معاملے پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ سمیت دیگر جماعتیں ہم آواز ہیں اور ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے 67 اراکین نے بھی تنخواہوں میں اضافے کا تحریری مطالبہ کیا تھا۔

ذرائع نے بتایاکہ تمام کٹوتیوں کے بعد وفاقی سیکرٹری کی تنخواہ اور الاؤنسز 5 لاکھ 19 ہزار ماہانہ ہیں، اراکین پارلیمنٹ کو سہولیات بھی وفاقی سیکرٹری کے مساوی حاصل ہونگی۔پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ نے تنخواہ 10 لاکھ روپے ماہانہ کا مطالبہ کیا تھا لیکن اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے 10 لاکھ روپے تنخواہ کی تجویز مسترد کی۔عوام کے منتخب کردہ ارکان پارلیمینٹ: کیا مراعات لیتے ہیں؟ اور عوام کو کیا دیتے ہیں؟ پاکستان کا موجودہ پارلیمانی نظام آٹھ عدد بلاکس پر مشتمل ہے نمبر 1پارلیمنٹ330ارکان، سینیٹ104،پنجاب اسمبلی 371 ارکان، سندھ اسمبلی168 ارکان، خیبرپختونخوا اسمبلی124 ارکان، بلوچستان اسمبلی65ارکان، گلگت بلتستان اسمبلی 33 ارکان، آزاد جموں و کشمیر 49ارکان، ٹوٹل1256 ارکان۔ پاکستان میں حکمرانی کرنے والوں کی کل تعداد تقریباً1256 کے قریب ہے۔

پاکستان کے پارلیمانی نظام، قومی اسمبلی، سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں پر مشتمل ہے آج کی نشست میں عوام کے منتخب کردہ ارکان اسمبلی، ارکان پارلیمینٹ کے منتخب کردہ سینیٹرز کیا کیا مراعات لیتے ہیں،عوام کو اس کے بدلے کیا دیتے ہیں زیر بحث لانا ہے اس کے علاوہ سٹینڈنگ کمیٹیوں کے ارکان کی مراعات کیا ہیں؟ ان کو سفری الاؤنس، ٹریولنگ الاؤنس، پٹرول و دیگر مراعات کیا کیا ملتی ہیں آج قارئین کے علم میں لانا ہے۔

پارلیمینٹ میں آنے یا پارلیمینٹ میں بیٹھنے، پارلیمینٹ سے واپس جانے کا بھی معاوضہ وصول کرتے ہیں، پارلیمنٹ کا ہر اجلاس، پارلیمینٹ کی ہر کمیٹی کا اجلاس سرکاری خرچ پر منعقد ہوتا ہے۔ہمارے منتخب کردہ نمائندوں کے کھابے، بجلی، سرکاری ملازم، سرکاری چیئرمین کمیٹی کے پاس گاڑی، ڈرائیور، سٹینو گرافر، پی آئی اے میں سفر کرنے کے لئے ٹکٹ، سرکاری علاج۔ دلچسپ امر یہ ہے اضافی مراعات تنخواہ کے علاوہ ہیں۔

 

 

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.